جے کوئی سانوں کہے ارائیں، بہشتیں پائیں (بلھے شاہ)
(شیئر ضرور کیجیے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ہماری سیاسی، سماجی اور مذہبی
خدمات سے آگاہ ہوسکیں اور سوشل میڈیا پر ارائیوں کے خلاف کیے جانے والے
منفی پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب دیا جاسکے)
بقلم خود ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سعد
کافی عرصہ پہلے ایک دوست کی لائبریری وزٹ کرنے کا اتفاق ہوا۔۔۔۔پہلی ہی نظر میں کتابوں کے مجموعی انتخاب نے مجھے کافی متاثر کیا۔۔۔۔۔اتنے میں میرے دوست نے میری توجہ سامنے کی الماری میں موجود ایک کتاب کی طرف دلائی جس پر لکھا ہوا نام "جاٹ" میں نے با آواز بلند پڑھا تو قریب کھڑے دوست نے فخریہ انداز میں لقمہ دیا "ایک حکمران قوم"۔۔۔۔۔پورا نام پڑھ بھئی۔۔۔۔۔۔
تب غیر محسوس انداز میں اپنی ذات کے متعلق احساس کمتری کا شکار ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔تب میں نے یہ سوچ کر اپنی ذات کے متعلق کے تحقیق شروع کی کہ آئندہ کسی کے سامنے لاجواب نہ ہونا پڑے۔۔۔۔۔آج میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے اسلام، برصغر اور پاکستان کے لیے جو خدمات سرانجام دیں وہ صرف آرائیں ذات کا ہی خاصہ ہیں۔۔۔۔۔دور حاضر کی ضرورت ہے کہ ہمیں اپنی ذات کے متعلق مکمل معلومات ہونی چاہیے کیوں کہ فرمان باری تعالیٰ ہے کہ ہم نے تمہاری ذاتیں اور قبیلے بنائے تاکہ تم پہچانے جاو۔۔۔۔بلاشبہ ہمارے آباو اجداد کے کارنامے ہماری پہچان ہیں اور ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔۔۔۔۔۔ پاکستان میں موجود دو کروڑ ارائیوں سمیت دنیا کے ہر کونے میں ارائیوں کی کثیر تعداد موجود ہے جو فطرتاً محنتی، مستقل مزاج اور مذہب کی طرف رجحان رکھنے والی قوم ہے جن کے محتاط رویے کی وجہ سے حاسدین انہیں بخیل کہہ کر تمسخر کرتے ہیں لیکن سچ تو یہ ہے کہ خوامخواہ نمود و نمائش میں پیسہ برباد نہ کرنا اگر کنجوسی ہے تو واقعی ارائیوں سے بڑھ کر کوئی بخیل نہیں جو اپنے موجودہ حالات سے فائدہ اٹھا کر مستقبل محفوظ کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔حیرت اس بات ہے کہ ملک، مہر، بھٹو، بھٹہ،چوہدردی،میاں، شاہ ، شیخ سمیت دیگر قومیں جو بذات خود ارائیں کی شاخیں ہیں وہ بھی اپنے آباو اجداد کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہیں۔۔۔۔
ارائیوں کی ہندوستان آمد
ارائیوں کو بعض اوقات غلط طور پر آریا قوم سے جوڑا جاتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ارائیں عربی انسل ہیں اور ان کا تعلق قدیم ترین تہذیب و تمدن کے مرکز شہر اریحا اور یمن سے ہے اریحا ہی کی نسبت سے یہ اریحائی کہلاتے ہیں اور یہ نام بدلتے بدلتے مقامی زبان میں ارائیں ہوا ہے۔۔۔۔۔۔ ارائیں قوم کے جد امجد سلیم الراعی اریحا کی چھاونی سے چھ ہزار ارائیں فوجیوں کے ساتھ محمد بن قاسم کی قیادت میں ہندوستان آئے اور سندھ فتح کرنے کے بعد محمد بن قاسم نے اسلامی مملکت کی بنیاد رکھی۔۔۔۔بعد ازاں خلیفہ اور گورنر حجاج بن یوسف کی وفات کے بعد خلیفہ سلیمان نے ذاتی انتقام لیتے ہوئے محمد بن قاسم کو واپس بلا لیا۔۔۔۔۔۔خليفہ کی ان ظالمانہ کارروائيوں کی وجہ سے اریحائی فوجیوں نے اپنے آبائی وطن واپس نہ جانے اور برصغیر ہی میں قيام کا فيصلہ کرليا اور خلیفہ کے عتاب سے بچنے کیلئے انہوں نے فوج کی ملازمت چھوڑ دی اور کھیتی باڑی کواپنا ذریعہ معاش بنا لیا۔۔۔۔۔۔۔تاریخ کے اوراق اور مستند حقائق گواہ ہیں کہ ان جفاکش اور محنتی لوگوں نے سندھ بلوچستان اور سرحد سے لیکر پنجاب تک کے بے آب و گیا علاقوں کو سرسبزو شاداب بنایا محمد غوری اور بعد میں پٹھانوں کی افوا ج کا بیشتر حصہ ارایؤں کا ہی تھا اس کے بعد ہمایوں ،بابر ،اکبر سے لیکر اورنگ زیب تک کی فوج کشی میں ارائیوں کو خاص اہمیت حاصل رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عظیم ارائیں شخصیات
سینکڑوں بلکہ ہزاروں ایسے عظیم ارائیں ہیں جنہوں نے اپنی خدا داد صلاحیتو ں اور قابلیتوں سے تعلیم و ادب سیاست ،منفعت صحافت ،زراعت ،سپہ گری ،مذہہب اور ملک ملت کے وقار میں اضافہ کیا۔۔۔۔یہاں سب کا ذکر طوالت کا باعث ہے اس لیے چند چیدہ چیدہ شخصیات کا ذکر کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔
"تحریک آزادی"
میاں محمد عبدالعزیز ( قائداعظم کے ساتھی وکیل)
سر شفیع محمد (مسلم لیگ کے بانی رہنما)
شاہ عبدالقادر (لدھیانہ اور پانی پت میں انگریزوں کو شکست دی)
مولانا جعفر تھنساری (انگریز حکومت کے خلاف جہاد فرض قرار دیا)
"سیاست"
ذوالفقار علی بھٹو(سابق صدر)
چوہدری محمد علی(سابق وزیر اعظم)
بے نظیر بھٹو(پہلی مسلمان خاتون وزیراعظم)
بیگم جہاں آرا (مسلم لیگ خواتین ونگ کی بانی)
مہر مکرم الدین (سکھ راج کے دوران گورنر لاہور)
محمد سرور (برطانوی پارلیمنٹ کے پہلے مسلمان رکن)
چوہدری محمد فاروق (سابق اٹارنی جنرل)
سردار آصف احمد (سابق وزیر خارجہ)
میاں زاہد سرفراز (سابق وزیر داخلہ)
محمد اقبال گھرکی (سابق وزیر ٹرانسپورٹ)
عزیز احمد (پاکستان کے سابق وزیر خارجہ)
ثمینہ خالد (وفاقی وزیر بہبود)
جہانگیر بدر (پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل)
شفیق آرائیں (یوگنڈا پارلیمنٹ کے رکن)
خالد انور (سابق وزیر قانون)
میاں شمیم حیدر (وفاقی وزیر ریلوے و کھیل)
سردار ممتاز علی بھٹو (سابق گورنر سندھ)
محمد حنیف رامے (سابق وزیراعلیٰ پنجاب)
"افواج"
محمد حیات مدنی (محمد بن قاسم کی فوج کے کمانڈر ان چیف)
جنرل محمد ضیاء الحق (چیف آف آرمی سٹاف)
ایئر مارشل ظفر احمد چوہدری (پاکستان ایئر فورس کے پہلے چیف)
لیفٹیننٹ جنرل افضل (جنرل اسٹاف پاک فوج کے سربراہ)
لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفی (انچارج اسٹریٹیجک کمانڈ)
میاں قادر بخش نادر (آرٹلری کمانڈر)
ایڈمرل محمد افضل طاہر - (نیول اسٹاف پاکستان کے چیف)
چوہدری بدر الدین (سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے)
"عدالتیں"
جسٹس میاں عبدالرشید (پہلے چیف جسٹس)
ملک محمد قیوم (سابق اٹارنی جنرل)
جسٹس خلیل الرحمان رمدے (پاکستان کی سپریم کورٹ کے سینئر جج)
میاں اسرار الحق (صدر سپریم کورٹ بار)
چوہدری شہرم سرور (صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن)
"بیوروکریٹس"
شاہد حفیظ کاردار (گورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان)
ڈاکٹر محمد یعقوب (گورنر سٹیٹ بنک آف پاکستان)
انور علی (چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن)
پرو ڈاکٹر ظفر الطاف (چیئرمین پی اے آر سی)
لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم (چیئرمین پاکستان سٹیل)
جنرل محمد نواز (ڈائریکٹر جنرل رینجرز)
چودھری ذوالفقار احمد (چیئرمین سی بی آر)
رؤف چوہدری (چیئرمین سی ڈی اے)
"تعلیم"
ڈاکٹر افتخار احمد (سابق پرنسپل کنگ ایڈورڈ کالج)
ڈاکٹر محمود رضا - (سابق پرنسپل بولان میڈیکل کالج)
ڈاکٹر محمود علی (سابق پرنسپل کنگ ایڈورڈ کالج)
ڈاکٹر محمد نواز(نباتیات)
"کھلاڑی"
محمد آصف (ورلڈ اسنوکر چیمپیئن)
وسیم اکرم (سابق کرکٹ کپتان)
عمران نذیر (بلے باز)
عبدالرزاق (آل راونڈر)
عبدالحفیظ کاردار (کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان)
سلیم الہی (بلے باز)
سرفراز نواز(فاسٹ بولر)
میاں محمد سعید (سابق کرکٹ کپتان)
میاں محمد اسلم (ٹیسٹ امپائر)
شہباز احمد (ہاکی ٹیم کے سابق کپتان)
طاہر زمان (ہاکی ٹیم کے سابق کپتان)
وسیم احمد (ہاکی کھلاڑی)
"میڈیا اور فلم انڈسٹری"
سلطان راہی (فلمسٹار)
حبیب (فلمسٹار)
طارق عزیز (فلمسٹار)
حسن نثار - (کالم نگار)
نسیم وکی (سٹیج ایکٹر)
"لکھاری"
نسیم حجازی
"تاجر"
میاں محمد لطیف (چناب گروپ کے مالک)
ضیاء شاہد (خبریں گروپ کے مالک)
مجیب الرحمن شامی (ڈیلی پاکستان نیوز کے مالک)
میاں فرزند علی (لکی ایرانی کرکس کے مالک)
میاں عامر محمود (دنیا گروپ کے مالک)
میاں افتخار (پاکستان ٹائمز کے مالک)
"صوفی بزرگ"
شاہ عنایت قادری (بابا بلھے شاہ کے مرشد)
میاں شیر محمد، ننکانہ صاحب کے میاں صاحب
بقلم خود ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سعد
کافی عرصہ پہلے ایک دوست کی لائبریری وزٹ کرنے کا اتفاق ہوا۔۔۔۔پہلی ہی نظر میں کتابوں کے مجموعی انتخاب نے مجھے کافی متاثر کیا۔۔۔۔۔اتنے میں میرے دوست نے میری توجہ سامنے کی الماری میں موجود ایک کتاب کی طرف دلائی جس پر لکھا ہوا نام "جاٹ" میں نے با آواز بلند پڑھا تو قریب کھڑے دوست نے فخریہ انداز میں لقمہ دیا "ایک حکمران قوم"۔۔۔۔۔پورا نام پڑھ بھئی۔۔۔۔۔۔
تب غیر محسوس انداز میں اپنی ذات کے متعلق احساس کمتری کا شکار ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔تب میں نے یہ سوچ کر اپنی ذات کے متعلق کے تحقیق شروع کی کہ آئندہ کسی کے سامنے لاجواب نہ ہونا پڑے۔۔۔۔۔آج میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے اسلام، برصغر اور پاکستان کے لیے جو خدمات سرانجام دیں وہ صرف آرائیں ذات کا ہی خاصہ ہیں۔۔۔۔۔دور حاضر کی ضرورت ہے کہ ہمیں اپنی ذات کے متعلق مکمل معلومات ہونی چاہیے کیوں کہ فرمان باری تعالیٰ ہے کہ ہم نے تمہاری ذاتیں اور قبیلے بنائے تاکہ تم پہچانے جاو۔۔۔۔بلاشبہ ہمارے آباو اجداد کے کارنامے ہماری پہچان ہیں اور ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔۔۔۔۔۔ پاکستان میں موجود دو کروڑ ارائیوں سمیت دنیا کے ہر کونے میں ارائیوں کی کثیر تعداد موجود ہے جو فطرتاً محنتی، مستقل مزاج اور مذہب کی طرف رجحان رکھنے والی قوم ہے جن کے محتاط رویے کی وجہ سے حاسدین انہیں بخیل کہہ کر تمسخر کرتے ہیں لیکن سچ تو یہ ہے کہ خوامخواہ نمود و نمائش میں پیسہ برباد نہ کرنا اگر کنجوسی ہے تو واقعی ارائیوں سے بڑھ کر کوئی بخیل نہیں جو اپنے موجودہ حالات سے فائدہ اٹھا کر مستقبل محفوظ کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔حیرت اس بات ہے کہ ملک، مہر، بھٹو، بھٹہ،چوہدردی،میاں، شاہ ، شیخ سمیت دیگر قومیں جو بذات خود ارائیں کی شاخیں ہیں وہ بھی اپنے آباو اجداد کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہیں۔۔۔۔
ارائیوں کی ہندوستان آمد
ارائیوں کو بعض اوقات غلط طور پر آریا قوم سے جوڑا جاتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ارائیں عربی انسل ہیں اور ان کا تعلق قدیم ترین تہذیب و تمدن کے مرکز شہر اریحا اور یمن سے ہے اریحا ہی کی نسبت سے یہ اریحائی کہلاتے ہیں اور یہ نام بدلتے بدلتے مقامی زبان میں ارائیں ہوا ہے۔۔۔۔۔۔ ارائیں قوم کے جد امجد سلیم الراعی اریحا کی چھاونی سے چھ ہزار ارائیں فوجیوں کے ساتھ محمد بن قاسم کی قیادت میں ہندوستان آئے اور سندھ فتح کرنے کے بعد محمد بن قاسم نے اسلامی مملکت کی بنیاد رکھی۔۔۔۔بعد ازاں خلیفہ اور گورنر حجاج بن یوسف کی وفات کے بعد خلیفہ سلیمان نے ذاتی انتقام لیتے ہوئے محمد بن قاسم کو واپس بلا لیا۔۔۔۔۔۔خليفہ کی ان ظالمانہ کارروائيوں کی وجہ سے اریحائی فوجیوں نے اپنے آبائی وطن واپس نہ جانے اور برصغیر ہی میں قيام کا فيصلہ کرليا اور خلیفہ کے عتاب سے بچنے کیلئے انہوں نے فوج کی ملازمت چھوڑ دی اور کھیتی باڑی کواپنا ذریعہ معاش بنا لیا۔۔۔۔۔۔۔تاریخ کے اوراق اور مستند حقائق گواہ ہیں کہ ان جفاکش اور محنتی لوگوں نے سندھ بلوچستان اور سرحد سے لیکر پنجاب تک کے بے آب و گیا علاقوں کو سرسبزو شاداب بنایا محمد غوری اور بعد میں پٹھانوں کی افوا ج کا بیشتر حصہ ارایؤں کا ہی تھا اس کے بعد ہمایوں ،بابر ،اکبر سے لیکر اورنگ زیب تک کی فوج کشی میں ارائیوں کو خاص اہمیت حاصل رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عظیم ارائیں شخصیات
سینکڑوں بلکہ ہزاروں ایسے عظیم ارائیں ہیں جنہوں نے اپنی خدا داد صلاحیتو ں اور قابلیتوں سے تعلیم و ادب سیاست ،منفعت صحافت ،زراعت ،سپہ گری ،مذہہب اور ملک ملت کے وقار میں اضافہ کیا۔۔۔۔یہاں سب کا ذکر طوالت کا باعث ہے اس لیے چند چیدہ چیدہ شخصیات کا ذکر کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔
"تحریک آزادی"
میاں محمد عبدالعزیز ( قائداعظم کے ساتھی وکیل)
سر شفیع محمد (مسلم لیگ کے بانی رہنما)
شاہ عبدالقادر (لدھیانہ اور پانی پت میں انگریزوں کو شکست دی)
مولانا جعفر تھنساری (انگریز حکومت کے خلاف جہاد فرض قرار دیا)
"سیاست"
ذوالفقار علی بھٹو(سابق صدر)
چوہدری محمد علی(سابق وزیر اعظم)
بے نظیر بھٹو(پہلی مسلمان خاتون وزیراعظم)
بیگم جہاں آرا (مسلم لیگ خواتین ونگ کی بانی)
مہر مکرم الدین (سکھ راج کے دوران گورنر لاہور)
محمد سرور (برطانوی پارلیمنٹ کے پہلے مسلمان رکن)
چوہدری محمد فاروق (سابق اٹارنی جنرل)
سردار آصف احمد (سابق وزیر خارجہ)
میاں زاہد سرفراز (سابق وزیر داخلہ)
محمد اقبال گھرکی (سابق وزیر ٹرانسپورٹ)
عزیز احمد (پاکستان کے سابق وزیر خارجہ)
ثمینہ خالد (وفاقی وزیر بہبود)
جہانگیر بدر (پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل)
شفیق آرائیں (یوگنڈا پارلیمنٹ کے رکن)
خالد انور (سابق وزیر قانون)
میاں شمیم حیدر (وفاقی وزیر ریلوے و کھیل)
سردار ممتاز علی بھٹو (سابق گورنر سندھ)
محمد حنیف رامے (سابق وزیراعلیٰ پنجاب)
"افواج"
محمد حیات مدنی (محمد بن قاسم کی فوج کے کمانڈر ان چیف)
جنرل محمد ضیاء الحق (چیف آف آرمی سٹاف)
ایئر مارشل ظفر احمد چوہدری (پاکستان ایئر فورس کے پہلے چیف)
لیفٹیننٹ جنرل افضل (جنرل اسٹاف پاک فوج کے سربراہ)
لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفی (انچارج اسٹریٹیجک کمانڈ)
میاں قادر بخش نادر (آرٹلری کمانڈر)
ایڈمرل محمد افضل طاہر - (نیول اسٹاف پاکستان کے چیف)
چوہدری بدر الدین (سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے)
"عدالتیں"
جسٹس میاں عبدالرشید (پہلے چیف جسٹس)
ملک محمد قیوم (سابق اٹارنی جنرل)
جسٹس خلیل الرحمان رمدے (پاکستان کی سپریم کورٹ کے سینئر جج)
میاں اسرار الحق (صدر سپریم کورٹ بار)
چوہدری شہرم سرور (صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن)
"بیوروکریٹس"
شاہد حفیظ کاردار (گورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان)
ڈاکٹر محمد یعقوب (گورنر سٹیٹ بنک آف پاکستان)
انور علی (چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن)
پرو ڈاکٹر ظفر الطاف (چیئرمین پی اے آر سی)
لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم (چیئرمین پاکستان سٹیل)
جنرل محمد نواز (ڈائریکٹر جنرل رینجرز)
چودھری ذوالفقار احمد (چیئرمین سی بی آر)
رؤف چوہدری (چیئرمین سی ڈی اے)
"تعلیم"
ڈاکٹر افتخار احمد (سابق پرنسپل کنگ ایڈورڈ کالج)
ڈاکٹر محمود رضا - (سابق پرنسپل بولان میڈیکل کالج)
ڈاکٹر محمود علی (سابق پرنسپل کنگ ایڈورڈ کالج)
ڈاکٹر محمد نواز(نباتیات)
"کھلاڑی"
محمد آصف (ورلڈ اسنوکر چیمپیئن)
وسیم اکرم (سابق کرکٹ کپتان)
عمران نذیر (بلے باز)
عبدالرزاق (آل راونڈر)
عبدالحفیظ کاردار (کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان)
سلیم الہی (بلے باز)
سرفراز نواز(فاسٹ بولر)
میاں محمد سعید (سابق کرکٹ کپتان)
میاں محمد اسلم (ٹیسٹ امپائر)
شہباز احمد (ہاکی ٹیم کے سابق کپتان)
طاہر زمان (ہاکی ٹیم کے سابق کپتان)
وسیم احمد (ہاکی کھلاڑی)
"میڈیا اور فلم انڈسٹری"
سلطان راہی (فلمسٹار)
حبیب (فلمسٹار)
طارق عزیز (فلمسٹار)
حسن نثار - (کالم نگار)
نسیم وکی (سٹیج ایکٹر)
"لکھاری"
نسیم حجازی
"تاجر"
میاں محمد لطیف (چناب گروپ کے مالک)
ضیاء شاہد (خبریں گروپ کے مالک)
مجیب الرحمن شامی (ڈیلی پاکستان نیوز کے مالک)
میاں فرزند علی (لکی ایرانی کرکس کے مالک)
میاں عامر محمود (دنیا گروپ کے مالک)
میاں افتخار (پاکستان ٹائمز کے مالک)
"صوفی بزرگ"
شاہ عنایت قادری (بابا بلھے شاہ کے مرشد)
میاں شیر محمد، ننکانہ صاحب کے میاں صاحب
Alsslamo alykum
ReplyDeleteBhai mn shakeel ahmad from city kasur say hon aur arain cast say he belong kerta hon. Mera aik swal ha k hamary mutla mashor ha ..
جیتے ویکھو آرائیں اوتے دیو مار
Is mohawray ke history kia ha ... asa kis wjah say kaha janay lga
Journalist Hassan Nisar is also belong to same caste Arain.
ReplyDelete